سائنٹو میٹرک سٹڈیز
کونسل نے ایک تحقیق خاص طور پر پاکستان میں ایس اینڈ ٹی کی حالت پر مبنی مطالعہ، عکاسی رجحانات اور ایس اینڈ ٹی اداورں کی ترقی کی تعداد کے ساتھ ساتھ افرادی قوت کی ترقی کے بارے میں شروع کی ہے۔ان جائزوں میں سے کچھ کو شائع کیا گیا ہے: پاکستان میںسائنس و ٹیکنالوجی کارپوریشن، پاکستان میں آر اینڈ ڈی سر گرمیوں، پاکستان کی سائنسی ترقی میں حقدار غیر سرکاری تنظیمیں
سائنس و ٹیکنالوجی کی منصوبہ بندی کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے اشاریئے بہت ضروری ہیں۔ایس اینڈ ٹی اشاریئے پر اپ ڈیٹ کی معلومات کے بغیرکسی ملک کی سائنسی سرگرمیوں کی ترقی کو جانچا نہیں جا سکتا۔ کونسل نے ایس اینڈ ٹی کے اشاریئے پر مختلف کتابیں شائع کی ہیں ےہ کتابیں آر اینڈ ڈی اور تکنیکی تعلیم (تحقیق اور تعلیم کی سہولیات سمیت) بنیادی ڈھانچے، انسانی وسائل، (بنیا دی طور پر کام کرنے والے سائنسدانوں اور انجیئنرز)، ضروری مالی امداد یعنی ترقی/ غیر ترقیاتی بجٹ کے انعقاد کے لئے مختلف تنظیمی معلومات پر مشتمل ہیں، کچھ ترقی یافتہ/ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ ان کتابوں میں فراہم کردہ معلومات پی۔سی۔ایس۔ٹی کی طرف سے کئے گئے سروے کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں
پی۔سی۔ایس۔ٹی ، آر اینڈ ڈی تنظیموں اور انفرادی سائنسدانوں کے تحقیقی کام کی تشخیص بھی کرتی ہے۔آر اینڈ ڈی تنظیموں اور انفرادی سائنسدانوں کی تحقیقی پیداواری صلاحیت کے تعین کے لئے پی۔سی۔ایس۔ٹی شفاف بین الاقوامی پیمانے استعمال کرتا ہے۔ بیبلیو میڑک تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے پی۔سی۔ایس۔ٹی نے تین کتب ”پاکستان کے معروف سائنسدان“، ”پاکستان میں سائنسی تحقیق“ اور ”پاکستان کے پروڈکٹو سائنسدان“شائع کی ہیں۔ےہ کتابیں انفرادی سائنسدانوں اور پاکستان کے آر اینڈ ڈی کی تنظیموں کی کارکردگی کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔ 3523 سائنسدانوں پر مشتمل چوتھی کتاب اشاعت کے لئے تیار ہے